نجکاری: لڑائی یا موت۔ بجلی پیداکرنے والوں پربجلی گرانے کا سامراجی ایجنڈا

Urdu translation of Privatization of Power Sector in Pakistan: Appeal for solidarity with WAPDA workers (October 28, 2010)

اپیل منجانب پیرزادہ فرحان سہروردی، ڈویژنل چیئرمین وزونل سیکرٹری واپڈا ہائیڈرویونین ملتان

چنگاری ڈاٹ کام،04.11.2010

پاکستان میں بجلی کا بحران کئی سا لوں سے مو جود ہے اور یہ مسئلہ حل ہو نے کی بجائے مزید ابتری کی طرف جا رہا ہے ۔اس بگڑ تی صورت حال میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکو مت جسے پاکستان کے محنت کش طبقے نے اپنی روایت کے طور پر اقتدارکے ایوانوں تک پہنچایا لیکن اس کی عوام دشمن پالیسیاں محنت کش طبقے کو اب کچھ اورسوچنے پر مجبور کر رہی ہے ۔ موجودہ ھکو مت کسی ایک بھی مسئلے کے حل میں یکسر نا کام رہی ہے جو اس نظام کی اور حکومت کی نا کامی کا واضح ثبوت ہے۔ یہ حکومت مز دوروں پر ایک اور حملہ کررہی ہے۔یہ واپڈا کی نجکاری کرنے جارہی ہے۔ وفاقی وزیر برائے بجلی وپانی راجہ پرویز اشرف نے 22 اکتو بر کو آئی ایم ایف اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد کے ساتھ مشتر کہ پریس کا نفرنس میں پنجاب کی چا ربجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جو ن2011ء تک نجکا ری کا اعلا ن کیا ہے ۔ پاکستا ن میں جو تقسیم کار کمپنیا ں کام کر رہی ہیں ۔ جن میں سے IESCO اور LESCO,GEPCO,FESCO ,MEPCO پنجاب میں کام کر رہی ہیں اور باقی کمپنیاں ,HESCO ,PESCO اورKESC سند ھ ، خیبر پختو نخواہ اور بلو چستان میں کام کر رہی ہیں۔ اس نجکا ری کے خلاف واپڈا کی ہائیڈرو یونین مسلسل احتجاج کر رہی ہے لیکن حکو مت اس پر کا ن نہیں دھررہی ہے اور وہ محنت کشوں او راداروں پر مسلسل حملے کرتی چلی آرہی ہے ۔ یہ حکومت عوام کی نمائندگی کی بجائے عالمی استحصالی اداروں کی دلالی او رگماشتگی کو ترجیح دیتی آرہی ہے ۔ بڑھتی ہو ئی مہنگا ئی اور کم تنخواہو ں کے ساتھ نجکاری کے خوف کی تلوار نے مز دوروں کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔واپڈا کے زیا دہ تر ملا زمین انہی تقسیم کارکمپنیوں میں کام کر رہے ہیں چنانچہ بہت سے مزدور اس نجکاری سے متا ثر ہونگے۔ اس سے قبل بھی اداروں کی نجکا ری کی کوششیں کی گئیں۔جن میں نا کا می کے بعد حکو مت اس عمل کو ایک بارپھردہرا نے جا رہی ہے۔ اس ساری صورت حال میں قبل ازیں ٹریڈیو نین لیڈر شپ کا کر دار ملازمین اور محنت کشوں کے لیے نہایت مایوس کن رہاہے اور وہ کوئی ٹھو س مو قف اپنا نے میں نا کا م رہے ہیں۔پاکستان میں اداروں کے ملازمین تذبذب اور جھنجھلا ہٹ کا شکار ہیں۔لیڈروں کی دلا لی، غداری یا پھر مصالحت کا خمیا زہ ملازمین کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔اس صورت حا ل میں ملازمین کوخود ہی میدان عمل میں اتر نا ہو گا اور حکو مت کی ان مزدور دشمن پالیسیوں کا جواب دینا اور ان کا مقابلہ کرناہوگا۔ اس کے بغیر نہ تو کوئی ر استہ ہے نہ ہی کوئی ان کو بچا نے والا ہے۔ پاکستان میں بجلی پیدا کرنے کے موجو دہ سیٹ اپ میں ملک کی بجلی کے بحران پر قا بو پا نے کی بھر پو ر صلا حیت مو جو د ہے۔لیکن کمیشنو ں کے لا لچ، اور منا فع خو ری کی ہوس نے ملک کو اندھیروں میں ڈبو یا ہوا ہے۔ اعصاب شکن مہنگائی،انسانوں کو نگلتی غربت بیماری او رانتہاؤں کو پہنچی ہوئی بیروزگاری سے یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ اس نظا م میں بہتری کی ذرہ بھی گنجا ئش نہیں رہی ۔ اب مزدو روں کو حکمرانو ں اور ان کے استحصالی نظا م کے خلاف اٹھنا ہو گا۔ واپڈا کے محنت کش اس سامراجی او رریاستی بدمعاشی کے خلاف جدوجہد کا عزم کیے ہوئے ہیں او ر اس لڑائی کو بھرپورطریقے سے لڑکر بھی دکھائیں گے۔ ہم سبھی محنت کشوں کو ہر قسم کے تعصبات ،ہر نوعیت کی تقسیم کومستردکرتے ہوئے اور طبقاتی اتحاد کو ممکن بناتے ہوئے طبقاتی جدوجہد کے میدان میں قدم رکھناہوگا۔میری دنیا بھر کے ،اورخاص طوپر پاکستان کے ملا زمین اور محنت کشوں سے یہ اپیل ہے کہ وہ واپڈا کی نجکاری کے خلاف واپڈا کے محنت کشوں کی جدو جہد کا سا تھ دیں۔

Translation: Chingaree.com