ذوالفقار علی بھٹو کا 34واں یوم شہادت اور پیپلز پارٹی کے وجود کودرپیش چیلنج
چار اپریل کو پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی چونتیسویں برسی منائی گئی۔ 1979ء کو اس روز پاکستان کی تاریخ کے ظالم ترین آمر ضیا الحق نے انہیں تختہ دار پر قتل کر دیالیکن اگر ہم پیپلز پارٹی کے 1970ء اور 2013ء کے انتخابی منشوروں کا موازنہ کریں تو ان دستاویزات کی معاشی، سماجی اور طبقاتی سیاست میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ حالیہ برس میں آنے والے انتخابات پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دورِ اقتدار کے بعد منعقد ہو رہے ہیں۔ اس مخلوط حکومت کے دوران معاشی وسیاسی پالیسیاں تباہ کن رہی ہیں اور پیپلز پارٹی کے کئی پرانے کارکنان کو بھی یہ ماننے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ حکومت اور اسمبلیوں کے پانچ سال مکمل کر لینے کو بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے اور جشن منایا جارہا ہے کہ جمہوری حکومت اور انتقالِ اقتدار میں کسی اور ادارے (یعنی فوج) نے مداخلت نہیں کی۔