برنی سینڈر دوڑ سے باہر ہو چکا ہے۔ یہ ان لاکھوں لوگوں کے لیے دھچکا ہے جنہیں امید تھی کہ اس کی کیمپئین امریکہ پر حکمرانی کرنے والے ارب پتیوں کے خلاف لڑنے کے لیے ایک آگے کا راستہ فراہم کرے گی۔ لیکن یہ ایک اہم موڑ بھی ہے۔ یہ لاکھوں لوگوں کے لیے ایک آخری تنکا ثابت ہوگا۔ یہ آخری بار ہوگا کہ انہوں نے سرمایہ داروں کے بنائے ہوئے دو پارٹی نظام کے اندر رہتے ہوئے کام کرنا چاہا۔