خون میں ڈوبا بلوچستان
بلوچستان میں ہزارہ اہلِ تشیع کے ہولناک، بے رحم اور لامتناہی قتل عام نے اس خطے میں بھڑکتی ہوئی آگ، قومی سوال اور فرقہ وارانہ تصادم کی پیچیدگی کو ایک مرتبہ پھر انتہائی دلخراش انداز میں بے نقاب کر دیا ہے۔
بلوچستان میں ہزارہ اہلِ تشیع کے ہولناک، بے رحم اور لامتناہی قتل عام نے اس خطے میں بھڑکتی ہوئی آگ، قومی سوال اور فرقہ وارانہ تصادم کی پیچیدگی کو ایک مرتبہ پھر انتہائی دلخراش انداز میں بے نقاب کر دیا ہے۔
شاویز کی خرابی صحت کو بہانہ بنا کر وینزویلا کے حکمران طبقات اور سامراج نے بولیویرین انقلاب کو کمزورکرنے کی اپنی مہم کو اور بھی تیز کردیاہے جس سے محنت کش طبقے اور غریبوں کا غم و غصہ پھٹنے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔
ریاست کے کچھ حصوں، سامراج اور حکمران طبقات کے دھڑوں کی جانب سے حقیقی انقلابی تحریک کو دبائے رکھنے اور اسے منقسم کرنے کے لیے تحریک کے نام پر ایک اور ڈھونگ رچایا جا رہا ہے۔ دائیں بازو کے پر جوش خطیب مولا ناطاہر القادری کے ’لانگ مارچ‘ پر کروڑوں نہیں بلکہ اربوں روپے پانی کی طرح بہائے جار ہے ہیں۔ پیسو ں کے ڈھیر تلے دب چکے سرمایہ دارانہ میڈیا پر بہت بڑی مہم شروع ہے جس سے لاہور اور اسلام آباد میں بیٹھے پہلے سے خوفزدہ حکمران ہیجان میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ ٹی وی سے شہرت پانے والے اس شخص کے راتوں رات عروج پر سماج میں کئی طرح کی سازشی تھیوریاں اور قیاس آرائیاں گردش کر رہی ہیں۔