سال 2018ء کا یوم مئی ایک ایسے عہد میں منایا جائے گا جب سرمایہ داری کی تاریخ کا سب سے گہرا اور بد ترین بحران دسویں سال میں داخل ہو چکا ہے۔ گزشتہ ایک دہائی میں پورے کرۂ ارض پر تلاطم خیز تبد یلیاں رونما ہوئی ہیں۔ انقلابات اور رد انقلابات،جنگیں اور خانہ جنگیاں،پرانی سامراجی طاقتوں کا زوال اور نئی سامراجی قوتوں کا ابھار،کئی ریاستوں کا انہدام اور تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی تعلقات،شدید معاشی بحران اور بے نظیر طبقاتی تفاوت،بے تحاشہ زائد پیداواری صلاحیت اور بے تحاشہ غربت وقلت،صنعتی آٹومیشن میں بے مثال بڑھوتری اور خوفناک بیروز گاری،ایک طرف محنت کشوں کی عام ہڑتالیں تو دوسری طرف داعش جیسی انسانیت سوز رجعتی تنظیموں کا ابھار،بڑھتا ہوا سامراجی جبر اور محکوم قومیتوں کی تیز ہوتی جدوجہد،سماجوں کی بڑھتی ہوئی پولرائزیشن اور ریڈکلائزیشن،ماضی کی سیاسی روایتوں کا انہدام اور دائیں اور بائیں بازو کی نئی سیاسی قوتوں کا جنم،گزشتہ نسل کی حالات سے مایوسی اور نئی نسل کی سیاسی بیداری،اور انہی سب طوفانی واقعات سے لازمی نتائج اخذ کرتے ہوئے عالمی سطح پر آگے بڑھتا طبقاتی شعور۔