فوجی فاؤنڈیشن کی جانب سے بحرین کے لیے کرائے کے قاتلوں کی بھرتی کے خلاف احتجاج

Urdu translation of Pakistan: Protest against hiring of mercenaries for Bahrain (April 1, 2011)

تحریر: فرہاد کیانی

چنگاری ڈاٹ کام،04.04.2011

بحرین کی حکومت انقلابی تحریک کو جبر وتشدد کے زریعے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں سکیورٹی فورسز کی قوت بڑھانے کی خاطرپاکستان سے کرائے کے فوجی بھری کیے جا رہے ہیں جس میں پاکستانی فوج کی مدد شامل ہے۔ پاکستان میں طبقاتی جدو جہد کے گرد منظم عالمی مارکسی رجحان کے کامریڈ وں نے اس کے خلاف مختلف تنظیموں میں جہاں وہ کام کر رہے ہیں مظاہروں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔

چھبیس مارچ کو پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئن پی ٹی یو ڈی سی یوتھ فار انٹرنیشنل سوشلزم وائے ایف آئی ایس ، بے روزگار نوجوان تحریک بی این ٹی اور جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن جے کے این ایس ایف کے کارکنان اسلام آباد پریس کلب کے سامنے پاکستانی فوج کی جانب سے بحرین اور دیگر ممالک میں مظاہرین پر جبر کرنے کے لیے کرائے کے فوجیوں کی بھرتی کے خلاف مظاہر ہ کیا۔

بحرین میں انقلابی تحریک کے ابھرنے کے بعد وہاں کی جابر حکومت نے پاکستان سے فوج اور پولیس کے لیے بڑے پیمانے پر بھرتیاں شروع کر دی ہیں۔ پاکستانی فوج کے ادارے فوجی فاؤنڈیشن اور بحریہ فاؤنڈیشن پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بھرتیاں کر رہے ہیں۔ بے روزگار، میٹرک پاس، 20سے 25سال کی عمر اور 5فٹ10انچ سے6فٹ قد کے نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد کو موٹی تنخواہوں پر بھرتی کیا جا رہا ہے۔ پہلے ہی سے پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد بحرین کی پولیس میں کا رہی ہے جنہیں انقلابی تحریک کو کچلنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

خلیفہ کی ظالم حکومت تحریک کو سبوتاژ کرنے کے لیے اسے فرقہ واریت میں الجھا رہی ہے تا کہ شیعہ سنی تقسیم پیدا کی جا سکے۔ لیکن انقلابی عوام نے ان چالوں کو رد کر دیا ہے اور وہ طبقاتی بنیادوں پر یہ لڑائی لڑ رہے ہیں۔سنی فرقے سے تعلق رکھنے والے الومینیم اور دوسری صنعتوں کے بہت سے ٹریڈ یونین اسٹ اور محنت کش حکومت کی مخالفت میں آگے آئے ہیں اور انقلابی تحرک میں شامل ہوئے ہیں۔ماضی کے بائیں بازو کے رجحانات بھی مختلف پلیٹ فارموں پر دوبارہ منظم ہو رہے ہی۔

اب حکومت پاکستان اور دیگر ممالک کے تارکین وطن کو تقسیم کرو اور حکومت کرو کی حکمت عملی کے تحت مہروں کی طرح استعمال کر رہے ہیں۔ لوگوں پر تشدد، انہیں گرفتار اور مظاہروں کو کچلنے کی خاطر بہت سوں کو پولیس میں بھرتی کیا جا رہا ہے۔مظاہروں کو کچلنے کے دوران ان میں سے کچھ پولیس والے مارے بھی گئے ہیں۔ ان واقعات کو استعمال کر کے پاکستان کی ریاست بحرین کی جابر حکومت لیے ہمددردی پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

چوبیس مارچ کے ڈان میں سائیرل المیڈا لکھتے ہیں کہ ’’ بحرین میں پاکستانی شہریوں پر تکلیف دہ حملے ،جن میں کم از کم ایک پولیس والے کا قتل بھی شامل ہے، نے شائد پہلی دفعہ ان کرائے کے سکیورٹی اہلکاروں کی جانب توجہ مبذول کروائی ہے جو پاکستان سے جاکر بحرین کی بادشاہت اور حکمران طبقے کا تحفظ کرتے ہیں۔ بحرینی سکیورٹی فورسز میں پاکستانی شہریوں کا کردار اتوار کو منظر عام پر آنے والی رپورٹ سے مزید واضح ہوا جس میں بتایا گیا ہے کہ فوج کے ادارے فوجی اور بحریہ فاؤنڈیشن بحرین نیشنل گارڈ کے لیے ایک ہزار افراد کو بھرتی کر رہے ہیں۔

وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کے مطابق پنسٹھ ہزار کے قریب پاکستانی بحرین میں موجود میں جن میں سے ہزاروں سکیورٹی فورسز میں ملازمت کرتے ہیں، لیکن بحرین میں پاکستانیوں شہریوں کے کردار کے متعلق داخلی طور پر جو توجہ مبذول ہوئی ہے وہ بحرین میں کئی ہفتوں سے جاری مظاہروں پر مکمل خاموشی کے بالکل بر عکس ہے۔ ‘‘

بحرین کی حکومت کو سعودی اور امریکی حکومتوں کی مکمل حمایت حاصل ہے اور پاکستانی ریاست ہمیشہ کی طرح سامراجی آقاؤں کی لونڈی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ اخبارات میں ہر روز بحرینی سکیورٹی فورسز میں بھرتی کے لیے بڑے بڑے اشتہارات شائع ہو رہے ہیں۔ بحرین کی تحریک کے اثرات سعودیہ عرب میں بھی پڑ رہے ہیں اور سعودیہ عرب کے مختلف شہروں میں مظاہرے جاری ہیں۔ پاکستانی ریاست اور حکمران طبقے نے ہمیشہ سعودی حکومت کی خدمت کی ہے اور ایک مرتبہ پھر وہ اس تحریک کو کچلنے کے لیے اپنی خدمات کی پیشکش کریں گے۔

یہ مظاہرہ بحرین اور آنے والے دنوں میں دیگر ممالک کے لیے کرائے کے فوجیوں کی بھرتی کے خلاف احتجاج تھا۔ مظاہرین نے پاکستانی ریاست کے غلامانہ کردار اور بحرین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات کی جابر حکومتوں اور اس کے ساتھ ساتھ امریکی سامراج کی پرزور مذمت کی۔ انہوں نے بحرین سے تمام غیر ملکی فوجوں کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا۔عرب عوام کے انقلاب کے لیے اظہار حمایت بھی کیا گیا۔

مظاہرین نے ایران کی ظالم ملا حکومت کی بھی مذمت کی جو اپنے ملک میں انقلابی تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے اور بحرین میں تحریک کو سبوتاژ کرنے کے لیے فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کر نے کر کی کوشش کر رہی ہے۔ پاکستان میں ایرانی ملا حکومت سے پٹھوؤں کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی جو یہاں پر اس خوفناک حکومت کا ایجنڈا پھیلا رہے ہیں۔

مظاہرین نے کہا کہ اگر یہ بھرتیاں بند نہ کی گئیں تو تمام شہروں میں اس سے کہیں بڑے پیمانے کے مظاہرے کیے جائیں گے۔ پی ٹی یو ڈی سی ااوربی این ٹی نے عرب انقلاب سے یکجہتی اور پاکستانی ریاست کے کردار کے خلاف ایک دستخطی مہم بھی شروع کی ہے۔انہوں نے تہیہ کیا ہے کہ وہ ٹریڈ یونینوں، طلباء یونینوں، بے روزگار نو جوانوں، وکلا اور دیگر سیاسی کارکنان سے اس ایجنڈے ہر ہزاروں کی تعداد میں دستخط لے کر انہیں بحرین اور دوسرے ممالک میں بھیجیں گے جو پاکستانی محنت کش طبقے کی جانب سے یکجہتی کا اظہار ہو گا۔

Translation: Chingaree.com