محکمہ ڈاک کی نجکاری کے خلاف زبردست مظاہرہ

Urdu translation of Pakistan: Postal Workers hold huge nationwide protests against privatisation (January 8, 2010)

رپورٹ: اسداللہ خاں،05.01.2011

چار جنوری بروز منگل ملک بھر میں پوسٹل ایکشن کمیٹی برائے اینٹی پرائیویٹائزیشن کی کال پر پر امن احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔اس سلسلے میں سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ چندریگر روڈ کراچی میں کیا گیا جس میں پاکستان پوسٹ کے ہزاروں محنت کشوں نے انتہائی جوش وخروش اور ولولے کے ساتھ شرکت کی۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پوسٹل ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنماؤں جناب اسد اللہ خان اور قمر عباس زیدی نے کہا کہ محکمہ ڈاک کی نجکاری ادارے کے کھربوں روپے کے اثاثۃ جات کی لوٹ مار کی ایک گھناؤنی سازش ہے جس کی وجہ سے47000محنت کشوں کی نوکریاں داؤ پر لگ جائیں گی۔اور ان47000نوکریوں کے ساتھ47000خاندانوں کی روزی روٹی،تعلیم ،علاج اور بنیادی ضروریات متصل ہیں اسلیے ہم مرتے مر جائیں گے لیکن محکمہ ڈاک کو کسی بھی صورت نیلام نہیں ہونے دیں گے۔اس سے پہلے بھی1992 ء میں محکمہ ڈاک کو کارپوریشن کا درجہ دیا گیا تھا مگر پھر وہ فیصلہ واپس لینا پڑ گیا تھا۔آج بھی اگر حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو ہم نہ صرف اپنا احتجاج جاری رکھیں گے بلکہ کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ محکمہ ڈاک کے دیگر مزدور رہنماؤں نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا اور کہا کہ محکمہ ڈاک آج بھی ایک منافع بخش ادارہ ہے اور ہم اس کو فروخت کرنے کی ہر کوشش کو ناکام کر دیں گے۔پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کیمپئین کے کامریڈز نے بھی اس احتجاج میں بھر پور شرکت کی اوراپنا پیپر اور پمفلٹ تقسیم کیا۔نوپ کے مرکزی رہنما اورPTUDCکے مرکزی سیکرٹری جنرل کامریڈ نذر مینگل نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا اور کہا کہ اس سے قبل جن اداروں کو پرائیویٹائز کیا گیا ہے ان کی حالت سب کے سامنے ہےKESCاورPTCLسے ہزاروں ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ہے اور اب وہ دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔انہوں نے عالمی معاشی بحران پر بھی راشنی ڈالی اور کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سامراجی ایجنڈے کے تحت نجکاری کرنا اس نظام اور اس پر براجمان حکمرانوں کی ضرورت بن چکا ہے لیکن اگر محنت کش متحد ہو گئے تو ہم اس سامرجی ایجنڈے کو ناکام بنا سکتے ہیں۔اس کے بعدPTUDCسندھ کے سیکرٹری جنرل کامریڈ زبیر رحمٰن نے کہا کہ یہ صرف محکمہ ڈاک کے محنت کشوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ باقی تمام اداروں کا بھی مسئلہ ہے اورPTUDCتمام اداروں کے محنت کشوں کو متحد کرنے میں سرگرمِ عمل ہے۔ محکمہ ڈاک کی نجکاری کے خلاف جنگ صرف محکمہ ڈاک میں ہی نہیں بلکہ سٹیل مل ،KPT،ریلوے ،PTClاور دیگر تمام اداروں میں لڑی جائے گی۔اور ہم محکمہ ڈاک کے محنت کشوں سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم ان کی ہر جدوجہد میں یہ طبقاتی جنگ ان کے شانہ بشانہ لڑیں گے۔اس شاندار جلسے کے بعد مظاہرین نامنظور نامنظور نجکاری نامنظور کے نعرے لگاتے ہوئے پر امن طریقے سے منتشر ہو گئے۔

Translation: Chingaree.com