بلوچستان میں سیاسی کارکنوں کے اغوا اور قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

Urdu version of Pakistan: Nationwide protests against brutal killing of Baloch political workers (09 February 2012).

 

کراچی

بلوچستان میں سیاسی کارکنوں کے اغوااور قتل عام کے خلاف ریوولوشنری (انقلابی )یوتھ الائنس ،بی ایس او،بی این ٹی،پی ایس ایف اور جے کے این ایس ایف کی جانب سے پورے ملک کی طرح کراچی میں بھی کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔مظاہرے میں ترقی پسند سیاسی کارکنوں،طالب علموں،مزدوروں اور صحافیوں نے شرکت کی۔مظاہرین نے بلوچستان میں ریاستی دہشت گردی،سیاسی کارکنوں کے اغوا اور قتل عام کے خلاف اورسوشلسٹ انقلاب کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔مقررین نے بلوچستان میں پچھلے 64سالوں سے جاری فوجی اورریاستی آپریشن، وسائل کی لوٹ مار اور سیاسی کارکنوں کے اغوا کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور مطالبہ کیا گیا کہ بلوچستان کے قومی سوال کو حل کیا جائے۔مظلوم بلوچ عوام کا قتل عام بند کیا جائے ۔بلوچستان کے عوام کو مفت تعلیم، صحت اور تمام بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں۔تمام نوجوانوں کو روزگار دیا جائے،مفت سفری سہولتیں دی جائیں،بلوچستان کے وسائل کو بلوچ عوام پر خرچ کیا جائے۔
مقررین نے کہا کہ جب سے پاکستان بناہے ایک مخصوص طبقہ بلوچستان کے وسائل پر قابض ہے،جس میں فوجی افسرشاہی،بیوکریسی اور سامراجیوں کے دلال سیاستدان شامل ہیں۔جن کی لوٹ مار آج تک جاری ہے۔جب کہ وہاں مظلوم بلوچ عوام تمام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔وہاں کے عوام کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔لیکن اب بلوچ عوام نے ٹھان لی ہے کہ وہ اب کسی مذہبی یا لسانی تعصب میں نہیں آئینگے بلکہ اپنا حق لیے بغیر اپنی جدوجہد کو ختم نہیں کرینگے۔وہ اب کسی ایجنسیوں کے بنائے ہوئے سیاسی لیڈر کے بہلا وے میں نہیں آئینگے۔آخیر میں تمام کامریڈ بلوچستان میں اغوا اور قتل کیے گئے سیاسی کارکنوں کی ہمدردی میں لگائے گئے کیمپ میں بھی گئے اور ان سے اظہار یکجہتی کیا۔
مظاہرے میں جے کے این ایس ایف کے کامریڈ فارس جان،شعیب عمر،پی ایس ایف کے ماجد میمن ،راجیش،پی ٹی یو ڈی سی کے کامریڈ آنند ،پارس جان،زبیررحمٰن،کرامت حسین،ممتازاورمعشوق سیال نے بھی شرکت کی۔

 

کوئٹہ

بلوچستان میں جاری ریاستی جبر، فوجی آپریشن ، سیاسی کارکنوں کے اغوا اور مسخ شدہ لاشوں کے خلاف پورے ملک کی طرح کوئٹہ میں بھی 17جنوری کو پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپین اوربیروزگار نوجوان تحریک کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ایک زبر دست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔مظاہرے میں PTUDC،BNT اور آل پاکستان پروگریسو یوتھ الائنس کے کارکنوں ، طلبا تنظیموں اور مزدوروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ اس دوران مظاہرین نے ریاستی مظالم کے خلاف اور سوشلسٹ انقلا ب کے حق میں بھر پور نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے بیروز گار نوجوان تحریک بلوچستان کے آرگنائزر نہال خان اور PTUDCکے مرکزی سیکٹری جنرل کامریڈ نذر مینگل نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان جو ایک ناکام ریاست ہے اس کا ثبوت اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ دہائیوں گزرنے کے بعد بھی حکمران طبقہ قومی مسئلے کو حل نہیں کر سکا۔ بلوچستان کا قومی مسئلہ آج بھی سلگ رہا ہے ۔ پاکستان ایک مصنوعی ریاست ہے جس کو بر طانوی سامراج نے برصغیر کے محنت کشوں کی طبقاتی تحریک اور ان کی جڑت کو توڑنے کے لئے بنا یا ۔ آج یہ ریاست ایک ناسور بن چکا ہے ۔بلوچستان کو کسی بھی طرح کی ترقی دینے میں نااہلی کے سبب پاکستانی ریاست اپنے وجود کو قائم رکھنے کے لئے بد ترین جبر کر رہی ہے ۔ مقررین نے کہا کہ اب قومی مسئلہ سرمایہ دارانہ نظام کے اندر رہتے ہوئے حل نہیں ہو سکتا ۔جب تک سرمایہ دارانہ ملکیتی رشتوں کو ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے اکھاڑ کر پھینکا نہیں جا تا اس وقت تک کسی طرح کی بھی محرومی بشمول قومی محرومی کا خاتمہ نہیں ہو سکتا۔ قومی تحریکوں کو طبقاتی بنیادوں پر جوڑ کر ہی اس سرمایہ دارانہ ریاست کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم محکوم قومیتوں کے حق علیحدگی کو تسلیم کر تے ہیں کہ وہ اپنے لئے ایک علیحدہ قومی ریاست بنائیں لیکن ہم مختلف قوموں کے وسیع رضاکارانہ سوشلسٹ فیڈریشن کے لئے بھی جد و جہد کریں گے ۔

آل پاکستان پروگریسو یوتھ الائنس، پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپین اور بیروزگارنوجوان تحریک کے زیر اہتمام بلوچستان میں سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئے۔ یہ مظاہرے رحیم یار خان، ملتان، فیصل آباد، مظفرآباد، دادو، سمیت مختلف شہروں میں کیے گئے۔ حیدرآباد اور کراچی میں 15جنوری کو مظاہرے کیے جائیں گے۔کوئٹہ میں بھی اس سلسلے میں مظاہرہ کیا جائے گا۔ جبکہ راولاکوٹ میں صحافیوں کے ساتھ ایک فورم منعقد کیا گیا۔
مظاہروں میں واپڈا، پی ٹی سی ایل ،ریلوے، سوئی گیس ،بار ایسوسی ایشن، ترقی پسند طلباء تنظیموں سے نوجوانوں اور مزدوروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ملتان میں مظاہرین نے نواں شہر چوک میں نعرے بازی کی اور بلوچستان میں جاری دہشت گردی کی شدید مذمت کی اور بلوچستان کے مظلوم عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعدا دنے مظاہرین کے نعروں میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرے کی تائید کی ۔

رحیم یارخان میں پریس کلب کے سامنے دن ایک بجے مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں سینکڑوں کی تعداد میں طالب علم محنت کش نوجوان شریک ہوئے مظاہرے کی قیادت انقلابی رہنماحیدر چغتائی ڈسٹرکٹ بار کے صدر حسن نوازخان نیازیPTUDCکے رئیس کجل، پاور لومز کے صدر عابد شاہ،PTUDCکے مرکزی نائب صدر قمر الزماں، BNTکے آرگنائزر ریاض عقیل ،YFISکے آرگنائزر عمیر یوسف MRDWکے ملک ندیم ،سجاد شاہ انقلابی ورکر ز یونین کے صدر محمد رؤف اور سیاسی راہنما پیر جی اشرف نے کی ۔مظاہرین نے بلوچستان میں جاری فوجی آپریشن اور بلوچ عوام کے وحشیانہ قتل عام کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور قائد ین نے بلوچ عوام میں ٹارگٹ کلنگ قتل عام کی شدید مزمت کی اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر بلوچ عوام کا قتل عام بند کیا جائے اور فوجی آپریشن بند کیا جائے ۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے طلبا اور مزدور راہنماؤں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے محنت کش عوام کی قومی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں اور پنجاب سمیت دوسرے صوبوں کے محنت کشوں کی جانب سے انہیں پاکستانی فوج اور ریاست کے خلاف اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔ مقررین نے امریکی اور چینی سامراجی طاقتوں کی بھی مذمت کی جو بلوچستان کے قدرتی وسائل کو اپنے سامراجی عزائم کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہیں اور اس کے لیے مختلف خونی حربے استعمال کر رہی ہیں۔مقررین نے کہا کہ خطے کے محنت کش طبقات کو ساتھ جوڑتے ہوئے صرف ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ہی قومی آزادی حاصل کی جا سکتی ہے جب سرمایہ دارانہ نظا م اور سرمائے کے جبر کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا اور سامراجی پنجوں سے چھٹکارا ملے گا۔

source: The Struggle (Pakistan)