ترکی کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے معاشی بحران نے ترکی کے حکمران طبقے کو سیاسی بحران میں دھکیل دیا ہے۔ حکومتی پارٹی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (اے کے پی) اور انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی اس کی حمایتی نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی (ایم ایچ پی) کے اندر تقسیم اور دراڑیں نظر آنے لگی ہیں۔ یہ واقعات انقلاب کا پیش خیمہ ہیں۔