وینزویلا میں انقلابی ٹریڈ یونین رہنما کو قتل کرنے کی ناکام کوشش

21مئی کو بروز سوموار کامریڈ ابراہم ریواس کو قتل کرنے کی ایک ناکام کاشش کی گئی۔ریواس National Union of Workers of Helados اور حال ہی میں قائم کی گئی National Federation of Workers in Food, Beverages and Other Companiesکے جنرل سیکرٹری ہیں جو کہ گروپو پولر کی ملکیت میں موجود 21کمپنیوں کے مزدوروں کو منظم کر رہی ہے۔وہ بولیویرین انقلاب کے سر گرم کارکن اور مارکسی رجحان (Luche de Clases)کے حامی ہیں۔

21مئی کو ایک نا معلوم مسلح شخص کاراکس میں ہیلاڈوس کے احاطے میں داخل ہوا اور ریواس سے ملنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس نے ریواس کو ایک دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ وہ ان سے اکیلے میں کمپنی کے احاطے سے باہر ملنا چاہتا ہے۔ابراہم ریواس نے اندازہ لگا لیا کہ وہ شخص مسلح ہے اور یونین کے دوسرے کارکنان کی مدد سے اسے دبوچ لیا۔ بعد میں پتا چلا کہ اس شخص کا نام الیگزینڈر زیمبرینو ہے۔

مزدور اس شخص کو یونین آفس لے گئے اور اس کے عزائم کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ اس کے موبائل میں سے ملنے والے پیغامات سے پتہ چلا کہ فیکٹری کے احاطے سے باہر ایک اور شخص (جس کی بعد میں رابرٹ گوڈیزکے نام سے شناخت ہوئی)موٹر سائیکل پر اس کا انتظار کر رہا تھا۔

مزدوروں نے قومی بالیویرین محافظوں کو بلایا اور ان کی مدد سے دونوں اشخاص کو گرفتار کر لیا۔ان میں سے ایک شخص نے اعتراف کیا کہ اسے ایک تیسرے شخص نے ای میل کے ذریعے ابراہم ریواس اور اس کے خاندان کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں۔ان معلومات میں ابراہم اوراس کے بیوی بچوں کے پورے نام،فون نمبرز،شناختی کارڈ نمبر، بیوی کی عمر اور پیشہ،گھر کا پتہ،وہ کہاں کہاں جاتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ، ان کی گاڑی کا نمبر اور دوسری تفصیلات بھی شامل ہیں۔اس کے علاوہ ریواس کی وہ تصویر جو کہ ان کے کمپنی کے شناخت نامے پر موجود ہے ، بھی فراہم کی گئی۔یہ بالکل وہی تصویر ہے جو کمپنی میں ملازمت کا آغاز کرنے پر انتظامیہ نے شناخت نامے کے لئے کھینچی تھی۔ان معلومات میں ابراہم ریواس کا تعارف کچھ یوں کروایا گیا ہے، ’’ایمپریساس پولر Empresas Polar کے خلاف بنائی جانے والی نئی ٹریڈ یونین کا لیڈر‘‘۔

2010ء میں ”Helados EFE”ؑ ٖ کے مزدوروں کی ہڑتال کے بعد سے ، جس میں ریواس نے کلیدی کردار ادا کیا تھا ،اس یونین نے پولر گروپ آف کمپنیز میں موجود دوسری ٹریڈ یونینز کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کی کوشش شروع کی۔آخر کار اس سال مارچ میں ایک فیڈریشن کا قیام عمل میں آیا۔پولر گروپ مینڈوزا خاندان کی ملکیت ہے جس کی خوراک اور مشروبات کی صنعت پر مکمل اجارہ داری قائم ہے۔

ان آدمیوں اور دو دوسری عورتوں (جنہوں نے قتل کے احکامات دئے تھے)ٹھوس ثبوت ہونے کے باوجود ، بعد میں بے گناہ قرار دے کر چھوڑدیا گیا۔

سناتراسوہی (SINATRASOHE)کے ٹریڈ یونین لیڈروں نے فیڈریشن میں موجود دوسرے کئی ٹریڈ یونین لیڈروں کے ساتھ مل کر ، کارا کس میں بروز جمعہ ایک پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے تمام ثبوتوں کے ساتھ کمپنی کی انتظامیہ پر اس سازش کا الزام عائد کیا۔انہوں نے زور دیا کہ تمام تر ثبوت اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ Grupo POLARکے مالکان کی شمولیت بالکل واضح ہے۔حملہ کرنے والوں کے پاس ریواس کی جو تصویر تھی وہ صرف اور صرف کمپنی کے ریکارڈ سے ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔اسکے علاوہ حملہ آور کو بغیر تلاشی کے اندر آنے کی اجازت دی گئی جبکہ سیکیورٹی گارڈز ہر شخص کی تلاشی لیتے ہیں۔

یہ ٹریڈ یونین لیڈروں کے خلاف دہشت گردی کا ایک سنجیدہ واقعہ ہے۔ ان لیڈروں کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کر رہے ہیں۔اگر یہ حملہ کامیاب ہو جاتا تو انقلابی بولیویرین ٹریڈ یونین رہنماؤں کے مالکان کے ہاتھوں قتل کا کوئی پہلا واقعہ نہ ہوتا۔اس سے پہلے UNTکے تین رہنما ء اراگوا، گلارڈو اور ریکوینا نومبر 2008ء میں قتل ہو چکے ہیں۔اسی طرح ٹویوٹا مزدور یونین کے سیکرٹری آرگینس ویزکوز 2009ء میں قتل ہوئے۔اس طرح کے بے شمار دوسرے واقعات بھی ہیں اور اب تک ایک بھی قاتل کو سزا نہیں دی گئی۔

جس آسانی سے عدالتی نظام (جو اب تک سرمایہ دارانہ بنیادوں پر کھڑا ہے)مالکان کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے عام مزدوروں اور کسانوں کے ساتھ کھلی نا انصافی کرتا ہے وہ بولیویرین انقلاب کے لئے بڑے خطروں اور رکاوٹوں میں سے ایک ہے۔

ہم اس حملے کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ہم کامریڈ ابراہم ریواس اور یونین اور فیڈریشن میں موجود ان کے ساتھیوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بولیویرین انتظامیہ، PSUVکے رہنما ، ریاستی اٹارنی اور ’عوام و مزدور کی طاقت‘ کی وزارت اس واقعے کی مکمل تحقیقات کو یقینی بناتے ہوئے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

ہم ٹریڈ یونین رہنماؤں ، بائیں بازو کے کارکنان اور تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس کمپئین میں شامل ہوں۔

یکجہتی پیغامات کا متن اس طرح کا ہو سکتا ہے:

.

یکجہتی کے پیغامات درج ذیل پتوں پر بھیجے جا سکتے ہیں:اس کے ساتھ خط کی ایک کاپی اس پتے پر بھی بھیجیں:

cmi.venezuela@gmail.com

یا پھر بولیوارین جمہوریہ وینزویلا کے سفارت خانے سے رابطہ کر کے مزدورتنظیموں کے لئے یکجہتی کاپیغام اور حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

Translation: The Struggle (Pakistan)