کامریڈ ایلن وڈز کا دورۂ فرانس

Urdu translation of Alan Woods’ French speaking tour (October 20, 2010)

تحریر: رپورٹ: گریگ اوکسلے (لا ریپوست)09.11.2010

ترجمہ: فرہاد کیانی

چنگاری ڈاٹ کام،09.11.2010

مارکسی پرچے لا ریپوست اور فرانسیسی کمیونسٹ پارٹی(پی سی ایفPCF) کے اندرونی نیٹ ورک برائے تقویتِ پی سی ایف و بحالیِ مارکسزم نے 11 سے16 اکتوبر کے دوران مارکسسٹ ڈاٹ کام کے ایڈیٹر کامریڈ ایلن وڈز کے ایک دورے کا انعقاد کیا جس میں انہوں نے فرانس کے مختلف حصوں میں چھ پروگراموں سے خطاب کیا۔ یہ پروگرامات ر’وآں، نیور، ٹو لوز، الیس، لیون اور پیرس میں منعقد کیے گئے۔ پورے فرانس میں جاری ہڑتالوں اور مظاہروں کی لہر کے دوران یہ دورہ انتہائی کامیاب رہا۔ ہفتے کے آغاز میں بارہ میں سے آٹھ تیل کی ریفائنریاں ہڑتال کی وجہ سے بند ہو گئیں اور مزدوروں نے ان کی ناکہ بندی کر دی، فوس اور لا ویرا میں واقع تیل ٹرمینل بند کر دیے گئے جس کی وجہ سے تیل کے 60 سے زائد جہاز کھلے سمندر میں رکنے پر مجبور ہو گئے۔ ہفتے کے آخر تک تمام بارہ ریفائنریاں بند ہو گئیں۔ بہت سی بڑی ہڑتالیں جاری تھیں اور مارسئے میں ابھی تک جاری ہیں۔ 12 تاریخ کو اور پھر 16کو پورے ملک میں 3,500,000 کے قریب مزدوروں نے مظاہرے کیے۔ دورہ ختم ہونے کے دو روز بعد بھی اتنی ہی تعداد کے مظاہرے ہوئے اور تحریک سکولوں اور یونیورسٹیوں تک پھیل گئی ہے۔ کرپشن کے سکینڈلوں اور اصلاحات کے خاتمے سے بدنام سارکوزی حکومت گہرے بحران میں ہے۔ تمام پروگرامات کا موضوع ’’سرمایہ داری کا بحران اور موجودہ دور میں مارکسزم کی اہمیت‘‘ تھا۔ ظاہر ہے کہ ہر جگہ کی مناسبت سے ایلن نے اس موضوع کو مختلف انداز میں پیش کیا ، لیکن عمومی طور پر ابتدائی کلمات میں اس نے اس بات پر زور دیا کہ فرانسیسی محنت کشوں کی تحریک پورے یورپ کے مزدوروں کے لیے مشعل راہ اور حوصلے کا باعث بنے گی جن کو انہی قسم کے حملوں کا سامنا ہے۔ اس نے مزدوروں کے ہاتھ میں موجود زبر دست قوت کو بیان کیا لیکن مسلہ یہ ہے کہ انہیں اپنی اس طاقت کا مکمل ادراک نہیں ہے اور مزدور تحریک کے قائدین نے انہیں اس کا احساس دلانے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ پھر اس نے سرمایہ داری کے بحران کی بنیادی وجوہات کو بیان کیا اورزائد پیداوار اور بینکوں اور قرضے کے نظام کی مارکس کی تحریروں کی روشنی میں وضاحت کی۔ تقاریر کا خاتمہ کرتے ہوئے اس نے بڑی صنعتوں، بینکوں اور تقسیم و تبادلہ کے ذرائع کو مزدوروں کے کنٹرول میں قومی تحویل میں لینے کا پروگرام پیش کیا اور ہماری جدوجہد کو مقصود سماج اورسٹالنسٹ روس میں فرق کی وضاحت کی ۔ حقیقی سوشلسٹ بنیادوں پر قومی تحویل میں ہر سطح پر مزدوروں کا ریاست اور معیشت پر جمہوری کنٹرول ضروری ہے۔ ر’وآں میں،جو لا ریپوست کے کام کے حوالے سے ایک نیا علاقہ ہے، اس میں 15 کے قریب افراد نے میٹنگ میں شرکت کی جس کی صدارت ایرک جوئن( جن کا تعلق کمیونسٹ پارٹی اور جنرل لیبر کنفیڈریشنCGTسے ہے) نے کی۔ شرکاء میں سے اکثریت کا تعلق کمیونسٹ طلباء کی یونین (UEC) اور PCF سے تھا۔ نیور میں اس روز ہونے والے بڑے مظاہروں کے باوجود 40 کے قریب افراد نے شرکت کی جن میں PCF اور CGT کے ممتاز اراکین بھی شامل تھے۔ہماری میٹنگ کے لیے کمرہ بھی PCFکنفیڈریشن نے بک کرایا۔ میٹنگ کی صدارت جوزف کاؤ ٹانٹ نے کی جو اس علاقے میں پارٹی اور CGT کے بہت پرانے ممبر ہیں۔ اس کے بعد ہم ٹولوز گئے جہاں ہماری سب سے زیادہ کامیاب میٹنگ ہوئی۔ یہاں کمیونسٹ پارٹی کی مقامی قیادت نے ہمیں پارٹی کا دفتر استعمال کرنے سے روک دیا لیکن اس سے ہمارے پروگرام پر کوئی فرق نہیں پڑا اور ہم نے میریل یونیورسٹی میں کمرہ حاصل کر لیا۔ 80 سے زائد لوگ ایلن کو سننے کے لیے آئے۔ یہاں ہمارے نظریات کو بہت پر جوش پذیر ائی ملی اور پورے ہفتے کے دوران ہر میٹنگ میں ایسا ہی ہوا ۔ اس میٹنگ کی صدارت PCF کے ممبر ہبرٹ پریواد نے کی۔ الیس میں جو ماضی میں کان کنی کا علاقہ تھا اور یہاں جدوجہد کی بہت پرانی روایات اور لا ریپوست کے مارکسی نظریات کی بہت حمایت ہے، میں40افراد نے میٹنگ میں شرکت کی اور بہت سے ہمدرد ہڑتال، مظاہروں اور ناکہ بندیوں کی وجہ سے شریک نہ ہو سکے۔ مباحثہ کے دورا ن ایک نوجون ماں اور MJC(کمیونسٹ یوتھ) کی ممبر جولی نے مارکسی نظریات کا پر جوش دفاع کیا اور پارٹی کی اصلاح پسندانہ پالیسیوں کے بد ظن ہو کر چھوڑ جانے والے کامریڈوں سے واپس آنے کی اپیل کی تا کہ ان کی مدد سے ہم پارٹی کو دوبارہ مارکسی نظریات اور پروگرام پر لے جا سکیں۔اس نے کہا ’’ لا ریپوست پارٹی کے مارکسی ورکروں کی آواز ہے‘‘۔ لیوں میں بھی بہت بھرپور میٹنگ ہوئی۔ کچھ کامریڈ تو گرینوبل جیسے دور دراز علاقوں سے بھی آئے۔ میٹنگ کے بعد انہوں نے ہمیں ایک واقعہ سنایا جس سے ملک میں موجود کیفیت کا پتہ چلتا ہے۔ گرینوبل میں MEDEF کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے ایک مظاہر تھا۔ MEDEF مالکان کی قومی کنفیڈریشن ہے۔ مزدور اس معزز ادارے کی کھڑکیوں پر انڈے پھینکنے کی غرض سے ایک قریبی دکان پر گئے اور وہاں موجود تمام انڈے خرید لائے۔ حیرت سے بھرپور دکان دار نے جب انڈوں کا یہ استعمال دیکھا تو وہ واپس گیا اور ٹماٹروں سے بھرا کریٹ بھی لا کر مظاہرین کو دے دیا! دورے کا آخری مرحلہ پیرس میں میٹنگ تھی۔ہمارا منصوبہ اسے سہ پہر میں کرنے کا تھا لیکن مظاہروں کی وجہ سے ہمیں یہ شام میں کرنا پڑی۔ میٹنگ کی جگہ شہر کے شمال میں واقع 18ویں حصے میںPCF کا دفتر تھا۔ ایلن نے لوگوں سے کچھا کچھ بھرے کمرے میں خطاب کیا اور سم اپ سے پہلے ہمیشہ کی طرح سوالات کی بوچھاڑ ہوئی۔ فرانس میں مارکسزم کے نظریات میں دلچسپی بڑھتی جا رہی ہے۔ PCF اورخاص طور پر CGT میں مارکسی تھیوری اور ان بنیادی نظریات کو جاننے کی بہت تڑپ موجود ہے جن کی بنیاد پر کمیونسٹ تحریک کا آغاز ہوا تھا۔ اس دورے کے اثرات کی روشنی میں ہماری کوشش ہو گی کہ ہرسال میں کم از کم ایک دفعہ ایسا سلسلہ ضرور کیا جائے۔ کمیونسٹ پارٹی اور کمیونسٹ یوتھ کے ان تمام کا مریڈز کا بہت شکریہ جن کی کاوشوں کے نتیجے میںیہ دورہ انتہائی کامیاب رہا اور اس کی بازگشت بہت دور تک سنی جا رہی ہے۔

Translation: Chingaree.com